فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کے شمالی فلسطین کے شہر حیفا میں لگنے والی آگ تیزی سے پھیلتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں تک پہنچ گئی ہے۔ ایک درجن یہودی کالونیوں کو آتش زدگی کی وجہ سے خالی کرایا گیا ہے۔
ہفتے کے روز اسرائیلی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آتش زدگی کے نتیجے میں معالیہ ادومیم کالونی میں 13 یہودی آباد کار جھلس کر زخمی ہوگئے۔
مشرقی بیت المقدس میں ایک پانچ منزلہ عمارت میں ہفتے کے روز اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں تیرہ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ آتش زدگی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
زخمی ہونے والے تین افراد کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے جب کہ دیگر یہودیوں کو درمیانے اور معمولی درجے کے زخم آئے ہیں۔ ان یہودیوں کو آگ سے کود کر فرار ہونے کے دوران جھلسنے سے زخم آئے۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع ’’ حلامیش‘‘ یہودی کالونی میں آتش زدگی کے نتیجے میں درجنوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز سے امریکا اور دوسرے ملکوں کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے کی کوشش کررہی ہیں۔
حلامیش کالونی میں یہودی آباد کاروں چالیس مکانات خالی کرائے گئے ہیں جب کہ 1300 یہودیوں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر لے جایا گیا ہے۔
رام اللہ میں قائم ’’نیفیہ زوف‘‘ کالونی میں 350 یہودیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس کالونی میں بھی چالیس گھر آگ کی لپیٹ میں آئے ہیں۔
ادھر مغربی بیت المقدس میں ’’نتاف‘‘ کالونی میں اسرائیل اور دوسرے ملکوں کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ اس کالونی سے بھی یہودیوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ آگ پھیلنے کے خدشے کے کے تحت مقامی آبادی دوسرے مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نتاف کالونی سے میفو حیرون کالونی تک آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں۔
ادھر رام اللہ میں دولیف اور کفار ھارونیم کے مقامات پر بھی آگ لگی ہوئی ہے۔ الفی مانشیہ اور کارنیہ شومرون کالونی میں بھی آتش زدگی کی خبریں آر رہی ہیں۔
آگے بجھانے کے لیے روس، کروشیا، یونا اور امریکا کی ٹیمیں بھی سرگرم ہیں۔ امریکا کا ’سپر ٹینکر‘ نامی ایک عظیم الجثہ جہاز پانی چھڑک رہا ہے۔ یہ جہاز گذشتہ روز ’بن گوریون‘ ہوائی اڈے پہنچایا گیا تھا۔ بوئنگ 747 ماڈل کا طیارہ دنیا بھر میں آگ بجھانے کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں میں سب سے بڑا ہے۔ اس طیارے میں ایک وقت میں 74 ٹن پانی ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔ اس طیارے کے ذریعے خشک سالی کے شکار علاقوں میں مصنوعی بارش برسانے کا بھی کام لیا جاتا ہے۔