نیویارک (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی‘نے مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے ’الخان الاحمر‘ کو مسمار کرنے اور وہاں آباد فلسطینیوں کو جبرا بے دخل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی قصبے الخان الاحمر سے فلسطینیوں کو زبردستی باہر نکال کر ان کی جگہ صیہونیوں کو بسانا جنیوا معاہدے اور دیگرعالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل کی سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں الخان الاحمر کو مسمار کرنے اور اس میں آباد فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کی اجازت دی تھی۔ الخان الاحمر میں درجنوں فلسطینی بدوؤں کی عارضی رہائش گاہیںÂ اور ایک اسکول بھی قائم ہے۔ آس پاس کے پانچ دیگر قصبوں سے 170 بچے اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت اس قصبے کی فلسطینی عرب آبادی کو وہاں سے جبرا بے دخل کرکے وہاں پر صیہونیوں کو بسانے کے لیے کالونیاں قائم کرنا چاہتی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی‘ کی ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ وشمالی افریقا ماجد الینا مغربی نے اسرائیلی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے جس میں عدالت نے الخان الاحمر کو خالی کرانے کے بعد وہاں پر صیہونیوں کو بسانے کی اجازت دی گئی ہے۔