فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکی حکومت کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں قائم تنظیم آزادی فلسطین کے دفاتر کا عملہ پہلے ہی ملک چھوڑ چکا ہے، تاہم امریکا میں رہنے والے بعض فلسطینی ملازمین دفاتر سے منسلک رہائش گاہوں میں مقیم تھے۔ گذشتہ روز وہ بھی وہاں سے چلے گئے اور عمارتوں پر آویزاں فلسطینی پرچم اتار دیا گیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے 10 ستمبر کو بتایا گیاتھا کہ حکومت نے تنظیم آزادی فلسطین کے سرکاری دفاتر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کو کانگریس اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے۔ یہ اقدام فلسطینیوں کی جانب سے عالمی اداروں میں اسرائیل کے خلاف یک طرف اقدامات کے رد عمل میں کیا گیا ہے۔
اس بیان کے ساتھ ہی حکومت نے امریکا میں تنظیم آزادی فلسطین کے تمام بنک کھاتے منجمد کردیے تھے اور فلسطینی سفارتی عملے اور دیگر عہدیداروں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔