اسرائیلی فوج نے کل جمعہ کے روز بیلسٹک میزائل شکن راکٹ "حیٹس 3 ” کا دوسرا تجربہ کیا ہے۔ اسرائیل کے عسکری ذرائع کے مطابق فوج نے ایک سال سےکم وقت کے عرصے میں "حیٹس میزائل” کا دوسرا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ تجربہ مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقے میں قائم ایک فوجی اڈے سے بحر متوسط میں کیا گیا۔ ماہرین اور فوج نے میزائل کے جو اہداف، سمت، خلا میں پرواز اور منزل متعین کی تھی اس میں وہ مکمل طور پر کامیاب ہوا ہے۔
فوجی ذرائع کے مطابق "حیٹس 3 ” کے دوسرے کامیاب تجربے کے بعد اسرائیل کے لیے آپریشنل کارروائیوں کے میدان میں مزید وسعت پیدا ہوئی ہے۔ مستقبل قریب میں اس نوعیت کے مزید دھماکے بھی کیے جائیں گے۔
قبل ازیں صہیونی میڈیا نے یہ رپورٹس دی تھیں کہ اسرائیل دفاعی ٹیکنالوجی میں کئی قدم آگے بڑھ گیا ہے۔ صہیونی سائنسدانوں نے”حیٹس 3 ” جیسا میزائل تیار کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ طاقت کا توازن برقرار رکھنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل خلاء میں مصنوعی سیاروں کی بلندی تک جانے اور اپنے ہدف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین