رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوجیوں نے جنوبی بیت المقدس کے قریب الخلیل شہر کے شمال میں العروب پناہ گزین کیمپ میں فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید کیا ہے۔ اسی طرح گذشتہ ہفتے میں شمالی بیت المقدس میں الرام کے مقام پر ایک دس سالہ فلسطینی بچے کو دھاتی گولیوں سے شہید کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 44 فلسطینی زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 13 بچے بھی شامل ہیں۔ 42 فلسطینی غرب اردن اور القدس میں جب کہ دو فلسطینی غزہ کی پٹی میں زخمی ہوئے۔
گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے انتقامی پالیسی کے تحت فلسطینی شہریوں کے 22 گھر مسمار کیے جس کے نتیجے میں 110 فلسطینی بے گھر ہوئے۔ گذشتہ برس اسی عرصے میں فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں 157 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
صہیونی حکام کی جانب سے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی علاقوں کی گئی تقسیم کے مطابق سیکٹر C میں 23 عمارتیں منہدم کی گئی۔ مشرقی بیت المقدس میں بھی متعدد مکانات مسمار کیے گئے جس کے نتیجے میں 25 بچوں سمیت 43 افراد بے گھر ہوئے جبکہ بالواسطہ طورپر 43 فلسطینی انہدامی کارروائیوں کے نتیجے میں متاثر ہوئے ہیں۔
گذشتہ ہفتے سب سے زیادہ مسمار کی کارروائیاں بیت المقدس میں عناتا قصبے کے شمالی حصے میں کی گئیں جہاں 14 مکانات مسمار کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کت دوران صہیونی حکام کی جانب سے سیکٹر C میں فلسطینیوں کے 13 زیرتعمیر مکانات کی تعمیر رکوائی گئی۔ اس کے علاوہ قصرہ، بیت دجن، الخلیل میں سویسا اور القدس میں سلوان کے مقامات پر تجارتی مقاصد کے لیے تعمیر اور پانی کے کنوؤں کی کھدائی پر پابندی لگائی گئی۔
گذشتہ ہفتے کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے ساتھ یہودی شرپسندوں کی کارروائیوں میں بھی تیزی دیکھی گئی۔ یہودی آباد کاروں نے بیت لحم میں پانچ ایکڑ پر پھیلی فصلیں اجاڑ دیں۔ اس کے علاوہ زیتون کے 150 پھل دار پودے تلف کیے گئے۔ یہودی شرپسندوں نے فلسطینی شہریوں کی گندم کے بیج کے لیے ایک گودام میں رکھی گئی گندم سے بھری 50 بوریاں بھی چوری کرلیں۔