مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیلی بلدیہ نے یہودی آباد کاری کے حوالے سے عالمی برادری کے دباؤ کے بعد القدس شہر میں 390 مکانات کی تعمیر کے ایک منصوبے پر کام روک دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 2 نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر عالمی برادری کی طرف سے سخت دباؤ ہے جس کے بعد بیت المقدس میں مقامی حکومت نے القدس میں چار سو کے قریب مکانات کی تعمیر کا فیصلہ منسوخ کردیا ہے۔عبرانی ٹی وی کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی پلاننگ وڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین میئر ترجمان کا کہنا ہے کہ بلدیہ نے نیتن یاھو پر عالمی دباؤ کے بعد القدس میں تین سو نوے مکانات کی تعمیر کا فیصلہ منسوخ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں عالمی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کی منظوری دی تھی جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یہودی آبادکاری کا سلسلہ فوری طور پر روک دے کیونکہ غیرقانونی یہودی بستیاں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔