لندن – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2011ء کے بعد سے شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران اب تک کم سے کم 3443 Â فلسطینی پناہ گزین جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’شام ۔ فلسطین ایکشن گروپ‘ کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ 2011ء کے بعد سے اب تک شام میں جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں 455 خواتین سمیت 3 ہزار 443 فلسطینی پناہ گزین شہید ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 190 فلسطینی پناہ گزینوں کی موت جنوبی دمشق کے الیرموک اور دوسرے کیمپوں میں سرکاری فوج کے مسلط کردہ محاصرے کے نتیجے میں فاقہ کشی سے ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق شامی رجیم کے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی اداروں کے ہاں ایک ہزار 164 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 83 خواتین بھی شامل ہیں جب کہ 301 فلسطینی پناہ گزین تا حال لاپتا ہیں۔
ایکشن گروپ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 79 ہزار فلسطینی پناہ گزین شام سے نقل مکانی کے بعد یورپی ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 63 ہزار فلسطینی علاقائی ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ ان میں لبنان میں 31 ہزار، اردن میں 17، مصر میں چھ، ترکی میں 8 اور غزہ کی پٹی میں 1000 فلسطینی پناہ گزین نقل مکانی پرمجبور ہوئے۔