فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو سو سے زائد نمائندہ فلسطینی اور اردنی شخصیات نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے 75 سالہ فلسطینی رہنما اور تنظیم آزادی فلسطین کے سابق رکن غازی الحسینی کی فوری رہائی کا حکم صادر کریں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی رہنما غازی الحسینی کی طبی حالت خراب ہے۔ وہ عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی بیماریوں کا بھی شکار ہیں۔ ان کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں۔ اسیر رہنما کے اہل خانہ اور بچے سخت پریشان ہیں۔ اس لیے ہم سب بادشاہ سلامت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غازی الحسینی کی فوری رہائی کا حکم صادر کریں۔
خیال رہے کہ تنظیم آزادی فلسطین کے سابق رکن، تحریک فتح کی انقلاب کونسل کے سرکردہ سیاست دان اور فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کے قریبی ساتھی غازی الحسینی کو دو ہفتے قبل اردن میں انٹیلی جنس حکام نے ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
اردنی حکام کی طرف سے بھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا بزرگ فلسطینی سیاست دان کو کیوں کر گرفتار کیا گیا ہے۔ اسیر رہنما غازی الحسینی کی بیٹی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کی خرابی صحت اور گرفتاری کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ انہیں نہیں بتایا جا رہا ہے کہ ان کے والد کو کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔
