مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے پارلیمنٹ کے عرب ارکان کی جانب سے یہودی قومیت کے متنازع قانون کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے پر سخت برہمی اور غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کنیسٹ کے اسپیکر ’’یولی اڈلچین‘‘ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ عرب ارکان اسرائیل کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تعاون کرکے ریاست کے خلاف سازش کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ اُنہیں اپنے آپ سے سوال کرنا چاہیے کہ وہ فلسطینی پارلیمنٹ کے نمائندہ ہیں یا اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ادھر کنیسٹ کی داخلی امور سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین ’یو آؤ کیش’(لیکوڈ کے رکن) نے کنیسٹ کمیٹی کے چیئرمین میک زوھار سے کہا ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کے قواعد کو تبدیل کریں تاکہ عرب ارکان کے خلاف اسرائیل کے خلاف سازش کرنے پر کارروائی کی جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کنیسٹ کے عرب ارکان عالمی سطح پر فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ اور اسرائیل کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں۔
اپوزیشن لیڈر زیپی لیونی نے بھی عرب ارکان کا اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کو مسترد کردیا اور کہا کہ ہم اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔