لندن (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) برطانوی وزارت خارجہ نے اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کی جانب سے حال ہی میں منظور کیے گئے اس متنازع قانون کو باعث تشویش قرار دیا ہے جس میں صیہونی ریاست کو پوری دنیا کے یہودیوں کا قومی وطن قرار دیا تھا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ سے منظور ہونے والے یہودی قومیت کے قانون پر سخت تشویش ہے، اس طرح کے قوانین بنیادی انسانی حقوق، شہری آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔برطانوی حکومت نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ یہودی قومیت کے متنازع قانون پر نظرثانی کرے اور متنازع قانون سازی کی پالیسی ترک کرے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ نے جمعرات کے روز ایک متنازع مسودہ قانون کی ابتدائی منظوری دی تھی جس میں اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا کے یہودیوں کو اپنے حق خود ارادیت کے لیے اسرائیل میں آباد ہونے کا حق ہے۔
اس قانون میں مقبوضہ بیت المقدس کو صیہونی ریاست کا ابدی دارالحکومت اور عبرانی کو قومی زبان قرار دیا ہے۔ اسرائیل کے اس متنازع قانون کی یورپی یونین، ترکی، عرب اور دیگر ممالک کی طرف سے بھی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔