فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی ہائی کمشنر فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ یورپی یونین فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کی پاسداری کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی۔
برسلز میں یورپی مندوبین کے ایک اجلاس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسز موگرینی نے کہا کہ ہم سب کے لیے زیادہ بہتر اور مناسب یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی یک طرفہ اقدامات سے گریز کرے۔
اگر یک طرفہ اقدامات کیے جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں آپ کو عالمی رائے عامہ کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے پیرس کی میزبانی میں گذشتہ اتوار کو ہونے والی عالمی امن کانفرنس کی تائید کی اور کہا کہ عرب، اسرائیل تنازع کے حل کے لیے پیرس کانفرنس ایک بہتر قدم ہے جس میں فریقین پر یک طرفہ اقدام سے گریز اور تنازع کے دو ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کی ہے جب دوسری جانب امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا متنازع اعلان کرچکے ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے امریکہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کے منصوبے پر خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے سے عرب دنیا کے ساتھ مغرب کے تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں۔