(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) معروف سرچ انجن گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کو ہٹا کر اس کی جگہ اسرائیل کو شامل کر دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی صحافیوں کی انجمن نے گوگل کے اس اقدام کو اسرائیل سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد آئندہ نسلوں کے سامنے اسرائیل کو قانونی حکومت کے طور پر ظاہر کرنا اور فلسطین کا نام ہمیشہ کے لیے حذف کرنا ہے۔ فلسطینی جرنلسٹس فورم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گوگل نے پچیس جولائی کو نقشہ تبدیل کیا اور اس کے پیچھے اسرائیلی سازش ہے۔ پی جے ایف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گوگل کا یہ اقدام عالمی اقدار اور کنونشنوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔قابل ذکر ہے کہ گوگل کی ویب سائٹ پر موجود نقشے پر فلسطین لکھ کر سرچ کرنے پر گوگل میپ فلسطین کے بجائے اسرائیل کو ڈھونڈ کر لاتا ہے حالانکہ جن مقامات کو مکمل طور پر اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے قبل ازیں وہ مقامات فلسطین کا حصہ دکھائی دیتے تھے۔ گوگل کے اس اقدام کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شدید مذمت کی جا رہی ہے اور اسے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔
ویب سائٹ چینج ڈاٹ او آر جی کی جانب سے ایک مہم بھی شروع کی گئی جس میں گوگل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کو دوبارہ نقشے میں شامل کرے، اس مہم پر اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ فلسطین کو نقشے سے ہٹا کر گوگل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ بھی اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی لوگوں کی جانب سے گوگل کے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔