مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے گرد قانونی شکنجہ مزید سخت ہوگیا ہے۔ اسرائیلی پولیس نے گراں قیمت تحائف کی وصولی کے الزام میں تحقیقات کے بعد Â نتین یاھو کے خلاف باقاعدہ پراسیکیوشن کی سفارش تیار کرنا شروع کردی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی Â میڈیا میں ’1000‘ کے نام سے مشہور مقدمہ کے تحت شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ اس مقدمہ میں وزیراعظم پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ماضی میں دولت مند افراد سے گراں قیمت تحائف وصول کرتے ہوئے قومی خزانے کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف تحائف وصولی کیس میں تحقیقات چار سے چھ ہفتوں میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کی طرف سے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد انہیں عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس دو آپشن ہوں گے۔ پہلا آپشن صدر کے خلاف رشوت اور بددیانتی کے الزام میں فرد جرم عائد کرنا جب کہ دوسرے آپشن میں وزیراعظم کے خلاف صرف امانت میں خیانت کے الزام میں فرد جرم عائد کرنا ہوگی۔
وزیراعظم کے خلاف پولیس تین الگ الگ کیسز کی تحقیقات کررہی ہے۔ پہلا کیس جس میں انہوں نے گراں قیمت تحائف وصول کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے 1000 کے نام سے مشہور ہے۔ دوسرا بھی ایسا ہی کیس ہے جس میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا ہے۔ اس کیس کو 2000 کے نام سے جب کہ جرمنی سے آبزدوں کی خریداری کے سودے میں رشوت وصول کرنے کا بھی ایک کیس چل رہا ہے جسے 3000 کے نام سے ذرائع ابلاغ میں شہرت حاصل ہے۔