واضح رہے کہ امریکہ گزشتہ دو دہائیوں سے مشرقِ وسطی میں قیامِ امن کے لئے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا آرہا تھا، جس میں فلسطین کو اسرائیل سے علیحدہ ایک آزاد ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ شامل تھا، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پالیسی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ ان کی حکومت اسرائیل پر دو ریاستی حل مسلط نہیں کرے گی۔ نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے فلسطین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسے اسرائیل کے خلاف نفرت ختم کرنا ہوگی اور وہ اقوامِ متحدہ کے اسرائیل مخالف ’یک طرفہ‘ اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ بدترین معاہدوں میں سے ایک ہے۔ امریکہ کے ساتھ خیرسگالی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ، اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی ہے۔