اسونسیون (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) پیراگوئے نے اسرائیل میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سفارت خانہ دوبارہ یروشلم سے تل ابیب منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پیراگوئے کے وزیرخارجہ لوئیس البرٹوکاسٹیلیونی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ سابق صدر ھوراسیو کارٹیز کی جانب سے رواں سال مئی میں اسرائیل میں متعین سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر موجودہ حکومت نے اس پرنظر ثانی کرتے ہوئے سفارت خانہ دوبارہ تل ابیب منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں پیراگوئے کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کے ملک کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی سے مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے جاری سفارتی اور سیاسی کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ادھر فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ انہوں نے پیراگوئے کے نئے صدر سے ملاقات میں انہیں سفارت خانہ واپس تل ابیب منتقل کرنے پر قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی جو رنگ لائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرا گوئے کے وزیرخارجہ سے ہونے والی ملاقاتوں میں سفارت خانے کی مشرقی یروشلم سے تل ابیب منتقلی کا فیصلہ کیا گیا۔ پیرا گوئے نے ستمبر کے اوئل سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے اقدامات شروع کردیے ہیں۔ انے امریکا اور گوئٹے مالا پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل میں قائم اپنے سفارت خانے بیت المقدس سے واپس تل ابیب منتقل کریں۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے وزیرخارجہ کی حیثیت سے بدھ کے روز پیرا گوئے کا سفارت خانہ بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ نیتن یاھو نے یہ فیصلہ پیراگوئے کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے اعلان کے بعد کیا ہے۔