مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کو بدعنوانی میں ملوث قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صدائے مسجدالاقصی ویب سائٹ نے اخبار انڈیپنڈنٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ نیتن یاہو کا گھرانہ، کارکنوں اور ملازمین کے ساتھ اختیار کئے جانے والے طرز عمل اور مالی بدعنوانی میں ملوث ہونے وجہ سے اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔اس اخبار نے بدعنوانی میں ملوث ہونے کی بنا پر نیتن یاہو کی ممکنہ برطرفی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نیتن یاہو کے پاس اپنے اوپر لگے الزامات سے بچنے کا اب کوئی چارہ اور چیز نہیں ہے کہ جسے وہ گذشتہ گیارہ برسوں کی کامیابی کی حیثیت سے پیش کر سکیں۔ اس لئے کہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر پر دنیا کے بیشتر ملکوں نے سخت اعتراض کیا ہے جبکہ اسرائیل میں لگ بھگ ایک تہائی بچے بھی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔
دریں اثنا سینکڑوں کی تعداد میں صیہونیوں نے اسرائیل کی وزارت جنگ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بنیامین نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی پولیس اہلکاروں نے دو جنوری کو مالی بدعنوانی کے الزام میں نیتن یاہو سے تفتیش بھی کی ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انھوں نے بحری آبدوزوں کی خریداری سے متعلق اسرائیل اور جرمنی کی ایک کمپنی کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے سلسلے میں دسیوں لاکھ ڈالر کی رشوت لی ہے۔