مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) امریکا کی ایک عدالت میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق اسرائیلی وزیرخارجہ زیپی لیونی کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کے تحت ایک درخواست دی گئی ہے جس میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یاھو اور لیونی کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم دے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی اخبار’معاریو‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی عدالت میں یہ مقدمہ 35 فلسطینی اور امریکی نژاد یہودیوں نے مشترکہ طور پر دائر کی ہےجس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو، وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین اور سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب ہوچکے ہیں۔رپورٹ میں گیا ہے کہ نیتن یاھو اور اس کے مقربین نہ صرف فلسطینیوں کے قتل عام اور جنگی جرائم میں ملوث رہے ہیں انہوں نے فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کو فروغ دے کر بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ نیتن یاھو اور لائبرمین فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کے لیے فنڈزبھی فراہم کرتے ہیں۔
امریکی یہودیوں اور فلسطینی کارکنوں کی جانب سے اسرائیل کے لیے امریکا کے نو منتخب سفیرڈیوڈ فریڈ مین پر یہودی آباد کاری میں معاونت کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق امریکا کے معروف وکیل مارٹن مکماھون فلسطینیوں اور امریکی یہودیوں کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف دائر درخواست کی پیروی کریں گے۔ اپنے ایک ای میل بیان میں مسٹر مکماھون نے کہا ہے کہ ان کے موکلین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکومت اور نیتن یاھو تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ مین رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔