اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کی مطابق شمالی فلسطین کے عرب سیاسی کارکنوں کی جانب سے اسرائیل کے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دی گئی ہے جس میں آوی گیڈورلایبرمین کے متنازع بیانات اور پرتشدد رویے پر ان کے مارچ میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں لائبرمین کے اس بیان کو بنیاد بنایا گیا ہے جس میں انہوں نے شمالی فلسطین کے عرب شہریوں کو "فساد کی جڑ” اور اسرائیل کےلیے نہایت تباہ کن قرار دیا تھا۔
ادھر اسرائیل کے اندر کی ایک سیاسی جماعت "میرٹز” کے سربراہ اور رکن کنیسٹ عیساوی فریج نے بھی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لایبرمین اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عاید کرے کیونکہ لایبرمین نے حال ہی میں ایک نسل پرستانہ بیان میں کہا تھا کہ شمال فلسطین میں "ارئیل” یہودی کالونی اسرائیل کی اور ام الفحم شہر فلسطینیوں کا ہے۔ ام الفحم کے مقامی عرب باشندوں کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں۔ اسرائیل کو ان کی بہبود کا ذمہ دار نہیں ہونا چاہیے۔ مسٹر عیساوی کا کہنا ہے کہ لایبرمین کا یہ بیان اسرائیل کے اصول مساوات اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ ایسے لوگوں کو انتخابات میں حصہ لینے اور پارلیمنٹ کا حصہ بننے کا کوئی حق نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین