فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے انکشاف کیا ہے کہ صدر نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کو جواز فراہم کرنے کے لیے قانون کی منظوری اسرائیل کے لیے نقصان دہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ریفلین کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی کنیسٹ سے دوسری اور تیسری رائے شماری کے دوران منظور کیے جانے والے قانون کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ فلسطینیوں کی نجی اراضی کو یہودیوں کے لیے مباح قرار دینے سے اسرائیل نسل پرستانہ نظام میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایسے قوانین مرتب کرنے سے گریز کرنا چاہیے جن کا اطلاق اسرائیلی زیرنگرانی علاقوں پر نہ کیا جاسکے۔ اگر اسرائیلی قوانین کوفلسطینی علاقوں پر اس طرح اطلاق کیا جائے Â جو اسرائیل کی عالمی سطح پر نسل پرستانہ تشخص کا موجب بنے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ نے ایک متنازع قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت حکومت کو فلسطینیوں کی نجی اراضی پر دست درازی کی اجازت دی گئی تھی۔