(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں اسرائیل کے انتہا پسند یہودی ربیوں کی جانب سے فلسطینیوں کے پینے کے پانی میں زہرملائے جانے کے فتوے کے بعد خدشہ ہے کہ شرپسند صہیونی عناصر فلسطینی مارکیٹوں کو بھیجی جانے والی اشیائے خوردو نوش میں بھی زہر ملا سکتے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کے سماجی کارکنوں اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم گروپوں نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی تیارہ کردہ اشیائے خوردو نوش کے استعمال سے سختی سے گریز کریں کیونکہ خدشہ ہے کہ اسرائیلی کارندے ان اشیاء میں زہرملا کرانہیں فلسطینی بازاروں تک پہنچا سکتے ہیں۔اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم تحریک کے رکن خالد منصور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ اسرائیلی مصنوعات میں زہرملا کر انہیں فلسطینی بازاروں میں لایا جا رہا ہے تاکہ فلسطینی استعمال کریں ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر مسلط کردہ جنگوں سے زیادہ خطرہ اسرائیلی مصنوعات سے ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء میں زہر ملا کراسے فلسطینی بازاروں میں فروخت کیا جا سکتا ہے۔
خالد منصور کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے آتے ہی اسرائیلی کمپنیاں ہزاروں ٹن خوراک کا سامان فلسطینی بازاروں میں پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کے دوران ان کی چیزیں زیادہ خرید کی جائیں۔
فلسطینی سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ بازاروں سے ملنے والی اسرائیل کی بعض مصنوعات کے زائد المیعاد ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زائد المیعاد اشیاء حالیہ ایام میں فلسطینی بازاروں تک پہنچائی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی مصنوعات کے استعمال میں احتیاط کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اسرائیل کے ایک یہودی ربی نے فتویٰ دیا تھا کہ فلسطینیوں کے پینے کے پانی کے ذخائرمیں زہر ملانا جائز ہے۔