مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ایسے میں جب حریف علاقائی ملک ایک دوسرے کے خلاف سخت الفاظ استعمال کر رہے ہیں اور اپنے دفاع میں حملے کی دھمکی دے رہے ہیں، اسرائیل ایرانی عوام کے ساتھ رابطے بڑھانے کی نئی کوششیں کر رہا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اِسی سلسلے میں سرکاری رقوم سے اسرائیل میں فارسی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ریڈیو اسٹیشن کا دوبارہ اجرا کیا گیا ہے، جو آٹھ ماہ سے بند پڑا ہوا تھا۔تینتالیس برس کے نتانل توبیاں‘ریڈیو شو‘ کے نئے اسرائیلی سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، جو اس کے میزبان ہیں۔
وہ 30 برس قبل اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسرائیل منتقل ہوئے، جنھیں ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد یہودیوں کے خلاف امتیازی سلوک درپیش تھا۔
تین عشرے بعد بھی، ایران اور اسرائیل کے مابین تناؤ میں اضافہ جاری ہے۔
ایسے میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے ایرانی عوام کے حوالے سے بیانات میں نرمی کا عنصر نمایاں ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایرانی عوام کے بارے میں ایک مفاہمتی انداز بھی اپنایا، اس بات پر اظہار ہمدردی کرتے ہوئے جسے وہ اُن کی تکالیف، امیدوں اور ہمت کا اعتراف قرار دیتے ہیں، جو وہ اسلام پرست حکمرانی سے نجات کی وکالت کرتے ہیں۔ ہم ایران کے اُن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو آزادی کا ساتھ دے رہے ہیں‘‘۔
اسرائیل کی جانب سے ریڈیو پر فارسی پروگرام کی نشریات ایرانیوں سے قربت پیدا کرنے کا ایک اور ثبوت ہے۔
یہ نشریات ’اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن‘ کی جانب سے پیش کی جاتی ہیں، جسے ’کے اے این‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ اس نے گذشتہ مئی میں کام کرنا شروع کیا، جو سرکاری رقوم سے چلنے والی نشریات کا ایک حصہ ہے۔
اسرائیل کئی دہائیوں سے فارسی زبان کی ریڈیو نشریات پیش کرتا رہا ہے۔ لیکن، ’کے اے این‘ کے آغاز کے بعد، سابقہ ’اسرائیل براڈکاسٹنگ اتھارٹی‘ کے بند ہونے کے بعد یہ نشریات بند ہوگئی تھیں۔