غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے فلسطین کے ساحلی علاقے غزہ کی پٹی کے خلاف صہیونی ریاست کے ایک انتہائی خطرناک منصوبے کا پردہ چاک کیا ہے اور بتایا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ کو فلسطین سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ایک مصنوعی جزیرے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت مواصلات نے حکومت کے سامنے ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی اہمیت کم کرنے اور اسے فلسطین سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ایک مصنوعی جزیرہ تعمیر کیا جائے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر مواصلات یسرائیل کاٹز نے وزیراعظم نیتن یاھو کے سامنے غزہ کی پٹی کے بالمقابل مصنوعی جزیرے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے بھی اس تجویز سے اتفاق کیا گیا ہے اور عالمی ماہرین کی نگرانی میں اس کی فزییبلیٹی رپورٹ تیار کرنے پرغورکیا جا رہا ہے تاکہ غزہ کو فلسطین اور عالمی برادری سے الگ کیا تھلگ کیا جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق یسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی کے حوالے سے عجلت میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی نئے انسانی بحران یا جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ عین ممکن ہے کہ جنگ اور انسانی بحران ایک ساتھ درپیش ہوں۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق وزیر مواصلات کے پلان کے مطابق مصنوعی جزیرہ آٹھ مربع کلو میٹر پر محیط ہوگا۔ مصنوعی جزیرے کے لیے پانی کے اندر اس کا انفرا اسٹرکچر بچھایا جائے گا۔