” عبدالفتاح” نے فلسطینی اقدار و مقدسات اور عام شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے غیرانسانی اقدامات کے باوجود بعض عرب ملکوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی کوششوں پر کڑی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ ایک ایسی حکومت کے ساتھ، جس نے فلسطینی علاقوں اور بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی اپنی پالیسیوں اورغزہ کے محاصرہ کے ذریعے خطے اور پوری دنیا کو مسائل میں ڈال رکھا ہے، تعلقات برقرار نہیں کئے جا سکتے۔” عوض الفتاح” نے صیہونی حکومت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملت فلسطین، کے پاس صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رہنما ” شیخ خضر عدنان” نے پیر کے روز غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ فلسطینی نوجوانوں کی جھڑپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی نوجوان صیہونی حکومت کے خلاف تحریک انتفاضہ سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔
"تحریک انتفاضہ قدس” اکتوبر دو ہزار پندرہ میں فلسطینوں کے خلاف صیہونیوں کے حملوں میں شدت آنے کے بعد شروع ہوئی کہ جس کے دوران اب تک دو سو پچیس فلسطینی صیہونیوں کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔