فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اس نئے صہیونی توسیعی منصوبے کا بھانڈا پھوڑا ہے اور بتایا ہے کہ چند ماہ قبل اسرائیلی سول انتظامیہ کے سابق چیف کرنل ڈیوڈ مناحیم نے جنوبی الخلیل میں یہودی کونسلوں کے علاقائی چیئرمین یوحائی دماری کو ایک مراسلہ بھیجا گیا تھا جس میں یہ عہد کیا گیا تھا کہ حکومت گرین لائن کے آر پار ایک نیا تجارتی، صنعی اور رہائشی زون قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اس خفیہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھوکی طرف سے گرین لاین کے قریب اس عظیم تر توسیعی، تعمیراتی منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت صنعتی مراکز کا قیام، اسپتال، رہائشی فلیٹس اور کاروباری مراکز قائم کیے جائیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جبل الخلیل میں دو بڑے توسیعی منصوبے زیرغور ہیں۔ یہ دونوں گرین لائن پر تعمیر کیے جائیں گے۔ ایک کو ’’تینا عوماریم‘‘ یہودی کالونی کا نام دیا گیا ہے جب کہ دوسرے میں لاجسٹک ضروریات کے تحت دفاعی آلات تیار کیے جائیں گے۔ یہ پروجکیٹ فلسطینی علاقے ترقومیا میں لگایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ’عتنئیل‘ کالونی میں ایک بڑا تجارتی مرکز بھی اسی توسیع پروگرام کا حصہ ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ان تجارتی اور صنعتی مراکز سے گرین لائن کے دونوں طرف آباد فلسطینی اور یہودی مستفید ہوں گے۔ دوسرے معنوں میں یہ تعمیراتی منصوبہ گرین لائن کو پامال کرنے کی ایک نئی سازش ہے۔