قاہرہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا آئندہ ماہ کے اوائل میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ القدس ( یروشلیم ) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف اقدامات پر غور کے لیے اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عرب لیگ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس یکم فروری کو قاہرہ میں تنظیم کے جنرل سیکریٹریٹ میں ہوگا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دسمبر میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور وہاں تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ منتقل کرنے کے متنازع فیصلے پر عرب اور مسلم دنیا نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک غیر پابند قرارداد کے ذریعے اس فیصلے کو کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا۔
قبل ازیں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے دسمبر میں صدر ٹرمپ کے اس اعلان کے فوری بعد طلب کردہ ہنگامی اجلاس میں ایک قرار داد منظور کی تھی اور اس میں امریکا پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اس فیصلے کو واپس لے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ امریکا اس فیصلے سے خود ہی اسرائیلی ، فلسطینی امن عمل کے اسپانسر اور ثالث کار کے کردار سے دستبردار ہوگیا ہے۔
گذشتہ ہفتے کے روز عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کے علاوہ اردن ، فلسطین ، سعودی عرب ، مصر ، متحدہ عرب امارات اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے اردنی دارالحکومت عمان میں ایک اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس (یروشلیم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے متنازعہ فیصلے کے مضمرات پر غور کیا تھا۔
اجلاس کے بعد اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے کہا کہ اس دیرینہ تنازع کے دو ریاستی حل اور القدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر خطے میں سلامتی کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
انھوں نے اردن کے اس مؤقف کا ا عادہ کیا کہ وہ امریکا کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ عرب لیگ دنیا سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ تنظیم نے اردن کو دوسری ریاستوں کے ساتھ القدس کے ایشو پر ابلاغ کی ذمے داری سونپی ہے۔