فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے انقرہ میں ایوان صدر میں صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی۔ پونے دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بند کمرہ ملاقات میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت کے لیے جاری مساعی، اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، فلسطین میں یہودی توسیع پسندی اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی صدر کے دورے کا مقصد 15 جولائی کو ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت کے بعد انقرہ حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔
قبل ازیں صدر محمود عباس نے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔اس موقع پر ترک وزیراعظم نے صدر محمود عباس کو یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کی غیرمتزل حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔
رپورٹ کے مطابق صدر عباس اور وزیراعظم یلدرم کے درمیان ایک گھنٹے تک ملاقات جاری رہی۔ اس ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں اور خطے کی تازہ ترین صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک آزاد اور مکمل طور پر خود مختار فلسطینی ریاست کےقیام کے لیے جاری مساعی کی حمایت کرے گا اور سنہ 1967ء کی حدود میں فلسطینی ریاست کےقیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنائے جانے کے مطالبے پرقائم رہے گا۔ اس موقع پر صدر عباس نے ترکی کی جانب سے فلسطینی قوم کی مدد اور ہرفورم پرحمایت پرانقرہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔