فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے تنازعات میں گہری مماثلت ہے جس طرح اسرائیل نے فلسطینیوں کی سرزمین پر جابرانہ قبضہ کر کے مسلمانوں کو غلام بنا رکھا ہے اور ان کا جینا دو بھر کر دیا ہے اسی طرح سے بھارت کشمیر کے ایک بڑے حصے میں قبضہ کر کے کشمیریوں کو اپنی سر زمین پر شہید کر رہا ہے۔ دونوں تنازعات کی وجہ سے مسلم نوجوان یہ سمجھ رہے ہیں کہ عالمی برادری صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے ساتھ امتیازی رویہ اپنائے ہوئے ہے ۔ اس وجہ سے انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔
اسرائیل مسجد اقصیٰ کی جغرافیائی اور تاریخی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کر رہا ہے، اس وقت عرب دنیا بحران کا شکار ہے، بعض ممالک میں خانہ جنگی ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کو فلسطین کے حوالے سے من مانی کرنے کا موقع مل رہا ہے ۔
ایران میں اسلامی تحریک مزاحمت۔ حماس کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود نے بتایا کہ اسرائیل میں جو آدمی فلسطینیوں کا زیادہ قتل عام کرتا ہے اسے یہودی اپنا وزیراعظم بنا لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل دنیا بھر کے امن کے لیے خطرہ ہے۔