خیال رہے کہ سعودی جنرل انور عشقی نے گذشتہ ماہ اپنے دورہ فلسطین کے دوران مبینہ طور پر اسرائیلی حکام سے بھی ملاقاتیں کی تھیں جس پرفلسطین اور عرب ملکوں میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی تھی۔ سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر شہریوں نے جنرل عشقی کے دورہ اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صہیونی ریاست کے ساتھ راہ و روسم بڑھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب نے اپنے ایک تازہ شائع ہونےوالے مضمون میں انور عشقی کے دورہ اسرائیل پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کا قیام ’شکست خوردگی’ ہوگی۔ انور عشقی کے دورہ اسرائیل کا سعودی عرب کی سرکاری پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی وہ سعودی عرب حکومت کی نمائندگی کرتےہیں۔ ان کا دورہ اسرائیل اور صہیونی حکام سے ملاقاتیں ان کا انفرادی عمل تھا جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے عزت اور وقار کے خلاف کام کرتے ہیں۔
عبداللہ المعلمی نے اپنے مضمون میں جنرل انور عشقی کو ’’شکست خوردہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ایسے لوگ خود کو زیادہ سمجھدار اور اعتدال پسند ثابت کرنے کے لیے ایک نیا تنازع پیدا کردیتے ہیں۔