اسرائیل کے عبرانی ریڈیو نے اپنی ویب سائیٹ پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج کے ایک بریگیڈیئر شیرون اویک نے ملٹری پراسیکیوٹر کو سفارش کی تھی کہ وہ لیفٹیننٹ کرنل نیرویشروون کو ڈانٹ پلائے کیونکہ اس نے جنگ میں بعض احکامات پرعمل درآمد نہیں کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آرٹلری بریگیڈ کے ایک سینیر افسر کی غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں ہلاکت کے بعد فوج کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ ایک مکان پر وحشیانہ بمباری کرے، تاہم فوجیوں کو یہ علم تھا جس مکان کو بمباری کا نشانہ بنانے کی ہدایت کی گئی ہے وہ عام شہریوں کی رہائش گاہ تھی وہاں کوئی مزاحمت کار موجود نہیں تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جولائی اور اگست 2014ء کو غزہ کی پٹی پر اکاون دن تک مسلسل فضائی، بری اور بحری اطراف سے بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں 2323 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو گئے تھے۔ بمباری کے نتیجے میں 12 ہزار مکانات مکمل طورپر ملبے کا ڈھیر بنا دیے گئے تھے جب کہ مجموعی طور پر جنگ سے 1 لاکھ 60 ہزار مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 6600 کو ناقابل استعمال قرار دیا گیا تھا۔