مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی خاتون اوّل ‘سارہ نیتن یاھو’ کے خلاف عائد کردہ الزامات کے بعد ان کے باقاعدہ ٹرائل کا آغاز کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ‘مجسٹریٹ” عدالت نے اتوار کے روز سے سارہ نیتن یاھو کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ سارہ پرامانت میں خیانت، کرپشن، رشوت وصول کرنے اور دھوکہ دہی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اس کیس میں ان کے گھر کے ایک سابق عہدیدار عزرا سایڈوف کو بھی شامل کیا گیا ہے
فی الحال یہ کیس مجسٹریت عدالت میں زیرسماعت ہے تاہم عدالت اگلی سماعت پر فیصلہ کرے گی کہ آیا سارہ نیتن یاھو کے کیس کی سماعت ایک جج کرے گا یا تین ججز پر مشتمل بنچ قائم کیا جائے گا۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے اپنی اہلیہ کے کیس کی سماعت ایک کے بجائے تین ججز کے بنچ کے ذریعے کرانے کی درخواست دی ہے۔
سارہ نیتن یاھو پرالزام ہے کہ انہوں نے اپنی نجی رہائش گاہ کے لیے فرنیچر سرکاری خزانے سے منگوانے کے ساتھ ہوٹلوں سے مہنگا کھانا بھی اسرائیلی ہوٹلوں سے منگوایا تھا جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 1 لاکھ ڈالر کا بوجھ اٹھانا پڑا۔