فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ اتوار کی شام ہی سے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کفل حارس کی سیکیورٹی سخت کردی تھی۔ آج صبح ایک ہزار سے زائد یہودی آبادکار کفل حارس میں جمع ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
خیال رہے کہ کفل حارس فلسطین کے ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں مسلمانوں کا ایک بڑا تاریخی قبرستان اور دیگر تاریخی عمارتیں قائم ہیں۔ یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ کفل حارس میں ان کے بزرگوں کی قبریں موجود ہیں، تاہم فلسطینی مورخین یہودیوں کے اس دعوے کو باطل قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کفل حارس میں کئی مسلمان صوفیا اور بزرگان دین کی آخری آرام گاہیں قائم ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی کفل حارس کے مقام پرآمد کے موقع پر فوج کی طرف سے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق فوج نے یہودی عبادت گذاروں کو کفل حارس کے موقع پر فول پروف سیکیوری مہیا کی۔ یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی رہ نما اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔
کفل حارس میں جلیل القدر انبیاء کرام ذولکفل، یوشع بن نون، ذی الیسع، قبر بنات یعقوب اور دیر بجال جیسے تاریخی مقامات واقع ہیں۔