استنبول – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی سیاسی رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطین۔Â اسرائیل تنازع کے حل کے حوالے سے تجویز کردہ ’صدی کی ڈیل‘ منصوبے کو فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کے خلاف گہری سازش قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں فلسطینی مزاحمتی، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے ’صدی کی ڈیل‘ نامی امریکی تجویز کو گہری سازش قرار دیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی پیپلز پارٹی کے رہنما بسام الصالحی نے کہا کہ ’صدی کی ڈیل‘ منصوبے کا مقصد قضیہ فلسطین کو تباہ کرنا یا صیہونی ریاست کی منشاء کے مطابق ایک بے دست وپا فلسطینی ریاست قائم کرنا ہے۔
انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ صیہونی ریاست کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں مل سکتے۔ بسام الصالحی نے کہا کہ اوسلو سمجھوتہ اپنی موت آپ مرچکا ہے۔ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اب اس طرح کے کسی سمجھوتے یا ڈیل کی کوئی گنجائش نہیں۔ فلسطینی قوم کو ایسی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور مزاحمت کرنا ہوگی۔
کانفرنس سے خطاب میں دیگر رہنماؤں نے بھی امریکا کی طرف سے مجوزہ صدی کی ڈیل نامی منصوبے کو مسترد کردیا اور کہا کہ اس طرح کی تجاویز فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق دبانے کا ایک نیاحربہ ثابت ہوگا۔