(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اردن میں سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے گروپوں ، یوتھ فورسز اور طلباء پر مشتمل نیشنل فوم برائے ’مزاحمت سپورٹ موومنٹ‘ نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات کے خلاف ایک منفرد کوشش کرتے ہوئے ’دیوار مزاحمت‘ قائم کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردن میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں یہ فورم سنہ 2008ء سے سرگرم عمل ہے۔فورم کے زیراہتمام اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی مخالفت میں دیوار مزاحمت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ چار روزہ مہم کےدوران ملک کے کئی دوسرے شہروں سے اسرائیل سے تعلقات کے قیام کی مخالفت میں ایک پٹیشن پر دستخط کرائے جائیں گے اور بعد ازاں دستخطوں والے بینرز عمان کی ایک طویل دیوار پر آویزاں کرکے’دیوار مزاحمت‘ قائم کی جا رہی ہے۔
اردن نیشنل فورم کے کورآرڈینیٹر محمد العبسی نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد شہریوں میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے جذبات اجاگر کرنا اور حکومت کو صہیونی ریاست سےتعلقات پر نظرثانی پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ’ہمیں صہیونی ریاست سے تعلقات کے قیام پرکوئی مجبور نہیں کرسکتا‘ کے عنوان سے ایک پٹیشن پر دستخط کرانا شروع کیے ہیں۔ بعد ازاں شہریوں کے دستخطوں پر مشتمل بینرز اور پوسٹرز دیوارپر آویزاں کیے جائیں گے۔
العبسی کا کہنا تھا کہ مزاحمت کی سپورٹ میں قائم فورم کے اہداف میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا مسلط کردہ محاصرہ ختم کرانے کے لیے آواز بلند کرنا بھی شامل ہے۔