استنبول ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تعاون تنظیم ’اوآئی سی‘ نے فلسطینیوں پر اسرائیلی ریاست کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کے دفاع کے لیے فوج تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس سے خطاب میں عالم اسلام کی قیادت نے فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ترک صدر طیب ایردوآن نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی پر آواز نہ اٹھانے والے بھی ظالم ہیں۔ کانفرنس سے امیر قطر، امیر کویت، اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم، ایرانی صدر حسن روحانی اور پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی خطاب کیا۔استنبول اجلاس کے شرکا نے فلسطینی عوام پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ، انسانیت سوز اور مجرمانہ حملوں کی مذمت کی – او آئی سی کے سربراہی اجلاس کے شرکا نے اپنے بیان میں صیہونی حکومت کو غاصب اور جرائم پیشہ حکومت قراردیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات امریکا کی حمایت سے انجام پارہے ہیں۔
اوآئی سی کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے ٹرمپ کے اقدام کو غیرقانونی اور بے وقعت قراردیا اور اس اقدام کو فلسطینی عوام کے تاریخی قومی فطری اور قانونی حقوق پر حملہ بتایا۔
امریکی صدر نے گذشتہ چھے دسمبر کو امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پھر چودہ مئی دوہزار اٹھارہ کو عالمی اور علاقائی مخالفتوں کے باوجود امریکا نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا۔ امریکا کے اس فیصلے پر جہاں پوری فلسطینی قوم سراپا احتجاج ہے وہیں پوری دنیا میں امریکا اور اسرائیل کی مذمت میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔
اجلاس کے آخر میںÂ مشترکہ اعلامیے میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کی شدید مذمت کی گئی ہے، 57 اسلامی ممالک کے مشترکہ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ فلسطینیوں کے تحفظ کیلئے عالمی فورس بنائی جائے اور عہد کیا گیا کہ بیت المقدس کی قانونی حیثیت کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ’اوآئی سی‘ اجلاس سے خطاب میں معاملے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ امریکی ایما پراسرائیلی فوج جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم نے یورپی یونین، افریقی یونین اورعالمی تنظیموں سے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی آزادانہ اورشفاف تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی کی بھی مذمت کی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی 70 سال سے بھارتی جبر و استبداد کا شکار ہیں اور وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ 57 اسلامی ممالک پر مشتمل او آئی سی سربراہ اجلاس فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم پر بلایا گیا جس کی صدارت ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کی۔