انقرہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ترکی نے امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونروا‘ کی امداد بند کرنے کا اعلان خطے کے امن وسلامتی کے لیے تباہ کن ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اونروا‘ سے متعلق امریکی حکومت کا فیصلہ افسوسناک اور انتقامی ہے۔ اس کےنتیجے میں نہ صرف پانچ ملین فلسطینی پناہ گزین بلکہ پورے خطے کا امن متاثر ہوگا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اونروا‘ موجودہ حالات میں اپنی آئینی حیثیت کی بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے۔ اس کی مدد اور نصرت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے کے امریکی فیصلے پر 27 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آواز بلند کریں گے۔ اجلاس میں اردن، سویڈن، یورپی یونین، ترکی، جاپان اور دیگر ماملک شرکت کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور ان کے مطالبات کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ امریکی حکومت نے دو روز قبل ’اونروا‘ کو دی جانے والی فنڈنگ مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ھیذر ناورٹ نے ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن نے فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے ’اونروا‘ کو مزید امداد نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج کے بعد ’اونروا‘ کی امریکا کی طرف سے دی جانے والی امداد بند کردی گئی ہے۔