(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کی بین الاقوامی انسانی حقوق کونسل نے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صہیونیوں کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز نیویارک میں انسانی حقوق کونسل کے 32 ویں اجلاس کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال اور وادی گولان کے معاملے پر بحث کی گئی۔اس موقع پر حقوق کونسل میں عرب اور افریقی ملکوں کے گروپ، غیر جانب دار ممالک کے نمائندہ گروپ اور مسلمان ملکوں کے مندوبین نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے مظالم پر مبنی الگ الگ بیانات پیش کیے۔ ان بیانات میں اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف منظم جرائم، نہتے فلسطینیوں کے قتل عمد، غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ ظالمانہ ناکہ بندی اور فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کی نشاندہی کےساتھ ساتھ اس کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس میں شریک 45 ملکوں کے مندوبین نے اپنے بیانات میں فلسطین میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ڈھائے جانے والے مظالم کی نشاندہی کرتے ہوئےعالمی ادارے سے فلسطینیوں پر ظلم بند کرانے اور اسرائیل کو جنیوا کنونشن 4 کے چارٹر اور عالمی قوانین کا پابند بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
انسانی حقوق کونسل میں فلسطین کے سفیر ابراہیم خریشی نے تفصیل کے ساتھ بتایا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کا مرتکب ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں اور مسیحی برادری کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کا مرتکب ہے۔