مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی نے ایک نیا مسودہ قانون منظور کیا ہے جس میں حکومت پر اندرون فلسطین شہروں میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری میں تیزی لانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی کی طرف سے قانون کی منظوری کے بعد اسے کنیسٹ میں دوسری اور تیسری رائے شماری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ مسودہ قانون Â پلاننگ وکنسٹرکشن کمیٹی کی طرف سے ترمیمی بل 109 کی نئی شکل ہے۔
’کمینٹیس’ نامی اس مسودہ قانون میں صہیونی حکومت کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عرب شہریوں کے مکانات اور دیگر املاک کی مسماری میں تیزی لائیں۔ اس مسودہ قانون پر حتمی منظوری پرسوں بدھ کو کی جائے گی۔
یہ قانون نہ صرف فلسطینیوں کے مکانات مسماری کا ایک نیا حربہ ثابت ہوگا بلکہ فلسطینیوں پر بھاری جرمانے عاید کرنے۔ ان کی املاک اور تعمیراتی سامان قبضے میں لینے، فلسطینی کارخانوں کو خلاف قانون قرار دے کران پرپابندی عائد کرنے، انتظامی اور فوری نوعیت کی تعمیراتی ضروریات کے لیے فلسطینیوں کی املاک ضبط کرنے اور ان کی جگہ نئی تعمیرات کرنے کا موقع مل جائے گا۔
قبل ازیں صہیونی حکومت نے مذکورہ قانون کو اپنے پانچ سالہ منصوبے کا حصہ بنا دیا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد اندرون فلسطین عرب شہریوں کے مکانات کی مسماری اور ان پر تعمیرات پر پابندیاں عائد کرنا تھا۔
ایک اندازے کے مطابق اندرون فلسطین 50 ہزار مکانات خطرے میں ہیں۔ صہیونی حکام ان مکانات کو غیرقانونی قرار دے کران کی مسماری کا اشارہ کرچکی ہے۔