عمان – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اُردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے خبردارکیا ہے کہ امریکا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی کوششوں سے باز رہے کیونکہ اس کے خطے کی سلامتی پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردنی فرمانروا نے ان خیالات کا اظہار امریکی ایوان نمائندگان اور سینٹ کے ارکان سے گفتگو کے دوران کیا۔شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ اگرامریکا نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانے بیت المقدس منتقل کیا تو اس کے خطے کی سلامتی اور امن و استحکام پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے اور خطے کا امن داؤ پر لگ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حل کے لیے فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں میں رخنہ اندازی بھی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہوگی اور دہشت گردی کو کمزور کرنے کے بجائے اسے مزید تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی کوششوں سے علاقائی اقوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ سکتی ہے جس کے نتیجے میں امن دوست قوتوں کو نقصان اور دہشت گردوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے فیصلوں سے باز رہے اور دہشت گردوں کو کھل کھیلنے کا موقع نہ دے۔
خیال رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ صدر منتخب ہو کر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیں گے اور اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا حکم جاری کریں گے۔