عمان – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اردن میں سیاسی پناہ گزین فلسطینی سماجی کارکن اور صحافیہ احلام تمیمی نے کہا ہے کہ Â اردن کی عدالت کی طرف سے ان کی امریکا حوالگی کا مطالبہ مسترد ہونے کے بعد اسے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردنی اخبار’السبیل‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا بالخصوص ’ٹوئٹر‘ ؛پر میرے خلاف نفرت انگیز اور دھمکی آمیز بیانات پر مبنی مہم چلائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تیونس سے تعلق رکھنے والے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کارکن محمد الزواری کی قاتلانہ حملے میں شہادت کے بعد امریکی اور صہیونی ایجنٹ اس کے درپے ہیں۔ ان ایجنٹوں کی طرف سے انہیں قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اردن کی سرزمین پر حماس کے موجودہ سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل پر بھی دشمن ایجنٹوں کی طرف سے قاتلانہ حملہ کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردنی عدالت نے اس کی امریکا حوالگی کا مطالبہ مسترد کرنا عدالت کی شفافیت کا واضح ثبوت ہے اور اسے اردن کی عدالت پر فخر ہے۔ اردن کی عدالت نے ظلم کا ساتھ دینے کے بجائے مظلوم کا ساتھ دیا ہے۔
واضح رہے کہ اردن کی ایک اپیل عدالت نے سیاسی پناہ گزین کی حیثیت سے عمان میں مقیم فلسطینی مزاحمت کارخاتون رہنما کو تفتیش کے لیے’ایف بی آئی‘ کے حوالے کرنے کا Â امریکی مطالبہ مسترد کردیا گیا ہے۔
اردنی عدالت کے جج محمد ابراہیمی کی سربراہی میں قائم پانچ رُکنی بنچ نے حتمی فیصلہ سناتے ہوئے احلام تمیمی کی امریکا حوالگی کا مطالبہ بلا جواز قرار دیا۔ بنچ میں جسٹس محمد ابراہیم کے علاوہ خاتون جج ناجی الزعبی، یاسین العبدلات، ڈاکٹر محمد طراونہ اور باوسم المبیضین شامل تھے۔
امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے’ایف بی آئی‘ نے حال ہی میں اپنی ویب سائیٹ پر فلسطینی نژاد احلام تمیمی کو انتہائی خطرناک دہشت گرد قرار دے کر اس کی امریکا کی حوالگی کے لیے انٹرپول کی مدد سے اردن کو درخواست دی تھی۔ امریکی مطالبے پر حتمی فیصلہ ایک عدالت نے کرنا تھا۔ گذشتہ روز عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ احلام تمیمی کو امریکاکے حوالے کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
اردنی عدالت نے احلام تمیمی کو امریکا کے حوالے نہ کرنے کا سابقہ عدالتی فیصلہ برقرار رکھا ہے۔