مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ نے مشرقی بیت المقدس کے نواحی علاقے ‘الخان الاحمر’ کے مسمار کیے جانے اور سیکڑوں فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے کے اقدام کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ‘الخان الاحمر’ کو مسمار کیا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں فلسطین میں قائم کی گئی تمام غیر قانونی صیہونی کالونیوں کو قانونی حیثیت حاصل ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہروں اور قصبوں سے فلسطینی آبادی کو نکال باہر کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ اس لیے ایسا کرنا سنگین نوعیت کا جنگی جرم ہوگا۔خیال رہے کہ صیہونی حکومت نے ‘الخان الاحمر’ کی مسماری کے لیے 2 اکتوبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔ صیہونی حکام کی طرف سے مقامی فلسطینی آبادی کو وارننگ دی گئی ہے کہ وہ رضاکارانہ طورپر قصبہ خالی کردیں ورنہ طاقت کے ذریعے انہیں وہاں سے نکال باہر کیاجائے گا۔
منگل کے روز ‘الخان الاحمر’ میں اسرائیلی فوج کی ممکنہ کارروائی کے خلاف سیکڑوں فلسطینیوں نے گھروں سے باہر نکل کر دھرنا دے دیا تھا۔ دھرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ مقامی فلسطینی آبادی کا کہنا ہے کہ وہ صیہونی ریاست کے غاصبانہ اور ظالمانہ اقدام کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ‘ایمنسٹی’ کے مطابق ‘الخان الاحمر’ میں فلسطینیوں کو زبردستی نکال باہر کرنے کے نتیجے میں خون خرابے کا اندیشہ ہے اور اگر ایسا کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست کا ‘الخان الاحمر’ کو مسمار کرنا وہاں پر بسنے والے 180 فلسطینیوں کو ظالمانہ طریقے سے ان کے گھروں سے محروم کرنا ہے۔