نیویارک (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کی بین الاقوامی سطح پر شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق منگل کی شام نیویارک میں اقوام متحدہ کے مربرائے انسانی حقوق کے جنیوا میں قائم دفتر سے جاری ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری کشیدگی کسی نئے انسانی بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کے سفارتی اجلاس میں غزہ میں مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان مصر کی مساعی سے ہونے والی حالیہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا اور دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔ اقوام متحدہ کے سفارت کاروں نے غزہ پر عائد کردہ اسرائیلی ناکہ بندی کی مذمت کی اور کہا کہ پابندیوں کے نتیجے میں فلسطینی شہری متاثر ہو رہے ہیں۔
انسانی حقوق کے نمائندہ دفتر کا کہنا تھا کہ صیہونی فوج 30 مارچ 2018ء کے بعد سے جاری غزہ میں حق واپسی ریلیوں کو کچلنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک دو سو کے قریب نہتے اور پرامن فلسطینی شہید اور انیس ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ عالمی سطح پر نہتے فلسطینیوں پرگولیاں چلانے اور طاقت کے استعمال کی جامع اور آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔
قبل ازیں قوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق شہزادہ رعد الحسین نے کہا تھا فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور مطالبات ناقبل تصرف ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سفارت کاروں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات بالخصوص غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔