قاہرہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ جماعت کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ ان دنوں مصر کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نےمصری حکومت اور انٹیلی جنس حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ اور ان کے ہمراہ جماعت کا وفد قطر سے ایک ہوائی جہاز کے ذریعے گذشتہ اتوار کو قاہرہ پہنچا تھا جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔ فلسطینی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں حماس کے وفد کے استقبال سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصری حکومت حماس کےحوالے سے اپنے موقف میں لچک رکھتی ہے اور وہ جماعت کی جانب سے مصر کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے موقف کو سمجھنے لگی ہے۔ذرائع کے مطابق اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس کا وفد مزید چند دن تک قاہرہ میں قیام کرے گا جہاں وفد کی ملاقاتیں مصری حکام کے ساتھ مزید ہوں گی۔ تاہم ان ملاقاتوں کا ایجنڈا اور تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
قاہرہ کے سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ کو بتایا کہ اسماعیل ھنیہ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کو قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر وصول کیا گیا جہاں انہیں سیکیورٹی میں ان کے ٹھکانے تک پہنچایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کا یہ مصر کا باضابطہ دورہ ہے اور اس دورے کے بعد غزہ لوٹ آئیں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران حماس کا وفد قاہرہ حکام سے غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل اور فلسطین کی موجودہ صورت حال پر بات چیت کریں گے۔
قبل ازیں ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ مصری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے ہوائی اڈے پر اسماعیل ھنیہ کو وصول کیا۔
حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا تھا کہ حماس اور مصری قیادت کے درمیان جلد ہی مذاکرات ہوں گے۔