(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) نے مالی سال 2017ء 2018ء کے بجٹ کے لیے پیش کردہ بل پر ابتدائی رائے شماری کے دوران بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبارات کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر خزانہ موشے کحلون نے پارلیمنٹ کی گرمی کی تعطیلات سے قبل بجٹ کی ابتدائی منظوری کے لیے سرتوڑ کوشش کی تھی۔ اتوار کے روز پارلیمنٹ کے رواں سیشن کے آخری اجلاس کے دوران آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں بجٹ کو سادہ اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔عبرانی اخبار‘یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم اور وزیرخزانہ بجٹ بل اس لیے جلدی میں منظور کرانا چاہتے تھے کیونکہ اگلے تین ماہ کے دوران پارلیمنٹ کے تمام ارکان گرمی کی تعطیلات پرہوں گے اور 31 اکتوبر تک کوئی بل پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں ہرسال اگست،ستمبر اور اکتوبر کے دوران گرمی کی تعطیلات منائی جاتی ہیں، اس دوران اسرائیلی پارلیمنٹ کے تمام ارکان چھٹی پر ہوتے ہیں اور پارلیمانی عمل معطل رہا ہے۔ تین ماہ میں کسی قسم کی قانون سازی نہیں کی جاتی۔ صہیونی پارلیمنٹ کا 120 رکنی ایوان آج سوموار سے تین ماہ کی تعطیلات پر جا رہا ہے۔