فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق برطانیہ کے صدر مقام لندن میں قائم عرب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی قوانین اور انسداد دہشت گردی کمیٹی کی قیادت اسرائیل کو سونپ کر یہ ثابت کیا گیا ہے کہ عالمی ادارہ دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل پوری دنیا میں دہشت گردی کا مرتکب، دہشت گردوں کو پناہ دینے میں ملوث اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالی میں ملوث ہے۔ عالمی سطح پر صہیونی ریاست کو بین الاقوامی قوانین کو تاراج کرنے والا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود عالمی ادارے کی جانب سے صہیونی ریاست کو اس اہم کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے۔ اس سے پوری دنیا میں بالخصوص مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی اور لیگل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسرائیل کو کمیٹی کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں مسلمان ممالک کی جانب سے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے غیرمنصفانہ قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کے منافی قرار دیا گیا ہے۔