مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کی مغربی ایشیا کے لیے قائم اقتصادی اور سماجی تنظیم ’ایسکوا‘ نے حال ہی میں تیار کردہ اس رپورٹ کو شائع کرنے کی تیاری شروع کی ہے جس میں اسرائیل کو نسل پرست ملک قرار دینے کے ساتھ ساتھ Â جنوبی افریقا کے نو آبادیاتی نظام پر مبنی اپارتھائیڈ اور امریکا میں غلامی کے دور کی ریاست Â سے تشبیہ دی گئی ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے حلقوں کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست ’ایسکوا‘ کی مرتب کردہ رپورٹ کی اشاعت روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’ایسکوا‘ اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت وترقی’انکٹاڈ‘ کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی رپورٹ میں فلسطینی ریاست پر اسرائیلی قبضے کے 50 سال کی قیمت کا تعین کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں منظرعام پرلانے کی تیاری کی جا رہی ہے جب صہیونی ریاست غرب اردن، غزہ اور وادی Â گولان پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے پر سلور جوبلی منانے کی تیاری کررہا ہے۔
خیال رہے کہ ‘ایسکوا‘ Â اور ’اونکٹاڈ‘ نے ایک مشترکہ رپورٹ میں فلسطینی علاقوں پر اسرائلی قبضے کے پچاس سال کے دوران فلسطینیوں کو پہنچنے والے مالی نقصان کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کی جنگ میں غرب اردن، غزہ اور بیت المقدس پراسرائیلی قبضے کے نتیجے میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر کس حد تک مالی نقصان پہنچا ہے۔
اس رپورٹ کے کئی حصے ہیں۔ ایک تحقیقی حصے کو’دوسرے علاقوں کا Â سابقہ تجربہ کا عنوان دیا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقا میں کئی سال تک مسلط رہنے والے نو آدیاتی نظام کی طرح فلسطینیوں کو بھی اسرائیل کے منظم استیصال کا سامنا ہے۔
اس رپورٹ میں کئی اہم تجاویز بھی شامل ہیں۔ ایک تجویز یہ ہے کہ جس طرح دور غلامی کےبعد امریکا نے افریقی نژاد باشندوں کو معاوضے ادا کیے تھے، اس طرح اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں سے متاثرہ فلسطینیوں کو بھی معاوضہ ادا کیا جائے۔
خیال رہے کہ ’اونکٹاڈ‘ نے ستمبر 2016ء میں اسی موضوع پر ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ اس کے علاوہ کئی دوسری رپورٹس بھی سامنے آچکی ہیں جن میں غرب اردن میں اسرائیلی کارروائیوں کے فلسطینیوں کو پہنچنے والے مالی نقصان کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ اگرچہ ایسی رپورٹس منظرعام پرتو آتی رہی ہیں مگر ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اونکٹاڈ کی رپورٹ میں اسرائیل کو نسل پرست، اپارتھائیڈ نظام کا حامل ملک اور امریکا کے دور غلامی سے تشبیہ دی گئی ہے۔
اس رپورٹ کی تیاری پر اسرائیل کی جانب سے شدید رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔ ’ایسکوا‘ کی تازہ رپورٹ کی اشاعت روکنے کے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالا جس کے بعد ’ایسکوا‘ کے ہائی کمشنر ریما خلف کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔