برسلز (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) یورپی یونین نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے غرب اردن کے نواحی قصبے ’خان الاحمر‘ سے فلسطینی آبادی کو جبرا بے دخل کیے جانے کی پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے جبری بے دخلی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مشرقی بیت المقدس اور غرب اردن کے درمیان واقع خان الاحمر قصبے کو خالی کرانے کے لیے گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 35 فلسطینی زخمی اور آٹھ کو گرفتار کرلیا گیا۔یورپی یونین کے ہائی کمشن کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صیہونی ریاست کی طرف سے علاقے میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور نئے صیہونی توسیعی منصوبوں کی منظوری سے خطے میں دیر پاامن کے قیام اور فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے خان الاحمر فلسطینی قصبے کو فوجی طاقت کے ذریعے خالی کرانے کی پالیسی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین اسرائیل کی طرف سے خان الاحمر کے حوالے سے اپنا فیصلہ تبدیل کرنے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کا منتظر ہے۔
ادھر خان الاحمر میں اسرائیلی فوج نے مقامی فلسطینی بدوؤں کو نکال باہر کرنے کے لیے گذشتہ روز ان پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 35 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے مقامی فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا، خواتین کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور انہیں سرعام سڑکوں پر گھیسٹا گیا۔