حال ہی میں اسرائیل کے ایک عبرانی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی فلسطین میں قائم ایک فوجی اڈے میں فوجیوں کو سرنگوں سے نمٹنے کی تربیت دینے کے لیے باقاعدہ طور پر ایک ’’سرنگ سٹی’’ قائم کیا گیا ہے۔
عبرانی ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل شمالی فلسطین میں ’’الیاکیم‘‘ فوجی کیمپ میں بھی فوجیوں کو سرنگوں سے نمٹنے کی تربیت دینے کے لیے سرنگوں کا شہر بنایا گیا تھا اور اب جنوبی فلسطین کے ’’نحال‘‘ فوجی اڈے میں بھی سرنگوں کا شہر بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوجیوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے کھودی گئی سرنگوں کی تلاشی اور ان کی مسماری کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ سب سے مشکل کام سرنگوں کی تلاش ہوتی ہے۔ فوج کو تربیت دی جا رہی ہے کہ وہ سطح زمین سے کس طرح زیرزمین سرنگ کی موجودگی کا اندازہ کرسکتے ہیں۔ یوں انہیں نقشوں اور باقاعدہ کھودی گئی سرنگوں کے ذریعے تربیت دی جا رہی ہے۔
ناحال بریگیڈ کے ایک فوجی افسر نے ٹی وی کو بتایا کہ رواں سال غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی جانب سے کھودی گئی سرنگوں کے خطرات سے نمٹنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سلسلے میں فوج کو ہر ممکن تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کار نہ صرف ان سرنگوں کو اسلحہ کے ذخائر کے طورپر استعمال کرتے ہیں بلکہ انہیں اسرائیلی فوجیوں کو اغواء کرنے اور طویل مدت تک چھپائے رکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین