مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کے مرکزی رہ نمائوں کی جانب سے معاذ الکساسبہ کو زندہ جلانے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دولت اسلامی کےہاتھوں معاذ کی شہادت ایک سنگین جرم اور اسلامی تعلیمات کی کھلی توہین ہے۔
حماس رہ نما اور رکن اسمبلی سمیرہ الحلایقہ نے "قدس پریس” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ داعش نے یرغمال ہواباز معاذ الکساسبہ کو زندہ جلائے جانے کے واقعے سے گذشتہ برس جولائی میں یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینی بچے محمد ابو خضیر کی شہادت کا نہایت المناک واقعے کی یاد تازہ ہوگئی تھی۔ یہ ایک مجرمانہ کارروائی ہے جس کا اسلام اور شریعت مطہرہ میں کہیں کوئی جواز موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعشی دہشت گردوں اور صہیونی جنگی مجرموں میںکوئی فرق نہیںرہا ہے۔ داعش جس بے رحمی کے ساتھ بے لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے وہ تنظیم کے چہرے کا بدنما داغ ہے۔ داعشی جنگجو جو کھیل کھیل رہے ہیں وہی کچھ فلسطین میںصہیونی اور مصر میں موجودہ پولیس کے ہاتھوں ہو رہے ہیں۔
درایں اثناء تحریک فتح کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی معاذ الکساسبہ کے زندہ جلائے کے واقعے کی شدید مذمت کرتےہوئے اسے جنگئی جرم قراردیا۔ تحریک فتح کا کہنا ہے کہ داعش نے ایک بے بس ہواباز کو نہایت بے دردی کے ساتھ قتل کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ اس کے ہاں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور داعشی وحشی درندے ہیں جن میںاور صہیونی مجرموں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ منگل کے روز داعش کی جانب سے جاری ایک ویڈیو فوٹیج میں یرغمال بنائےگئے ہواباز معاذ الکساسبہ کو زندہ جلا کر شہید کرتے دکھایا گیا تھا۔ معاذ کو چند ماہ قبل طیارہ حادثے کے بعد شام کے شہر الرقہ میں یرغمال بنالیا گیا تھا۔ داعش کے اس سفاکانہ اقدام پر پوری مسلم دنیا کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین