مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ طویل عرصے کی محنت اور خطیر سرمائے کی لاگت سے تیار کردہ جدید ترین فضائی دفائی سسٹم ’ڈیوڈ سلنگ‘ مکمل طور پر فلاپ ہوگیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دفاعی شیلڈ کو مؤثر بنانے کے لیے ابھی اس پر مزید کام کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ابھی تک مکمل طور پر تیار نہیں ہوا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ کے دفاعی تجزیہ نگار ’عاموس ھرئیل‘ کاکہنا ہے کہ سوموار کے روز شام سے روسی ساختہ ’SS.21‘ میزائل داغے گئے تھے اور ڈیوڈ سلنگ دفاعی نظام انہیں فضاء میں تباہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ شام سے داغے گئے میزائلوں کو روکنا اور انہیں فضاء ہی میں تباہ کرنا مذکورہ دفاعی نظام کا پہلا تجربہ تھا جس میں یہ سسٹم مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی مشرقی سرحد سے مغربی سرحد کی جانب وادی گولان میں داغے گئے میزائل شام کے اندر ہی گرے مگر اسرائیلی حکام نے میزائلوں کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا کہ وہ اسرائیل میں گرنے والے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خطرے کے سائرن بجائے گئے اور ’ڈیوڈ سلنگ‘ کے ذریعے دومیزائل بھی داغے گئے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکام کو نہ صرف اپنی کاردکرگی بلکہ میزائل دفاعی نظام کی کارکردگی پربھی شبہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ ایک دوسرے دفاعی نظام آئرن ڈوم کی طرف سے بھی دیکھا گیا جب مارچ میں اس نے غلطی سے میزائل فضاء میں چھوڑ دیا حالانکہ غزہ سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے کوئی راکٹ حملہ نہیں کیا بلکہ مشین گن سے فائرنگ کی تھی۔ آئرن ڈوم کو بھی اندازہ نہیں ہوسکا کہ آیا خطرہ راکٹ سے ہے یا مشین گن سے فائرنگ کی گئی ہے۔
اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ روسی ساختہ ’SS.21‘ میزائل 100 کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل نصف ٹن وزنی وار ہیڈ بھی لے جاسکتا ہے مگر اسے مار گرانے کے لیے بھی کافی قیمت چکانا پڑتی ہے۔ اس میزائل کو مار گرانے کے لیے ایک ملین ڈالر مالیت کا میزائل استعمال کیا جاتا ہے۔
تین روز قبل اسرائیلی فوج نے ڈیوڈ سلنگ سسٹم کے ذریعے دو میزائل فائر کرکے دو ملین ڈالر کی رقم برباد کی۔
خیال رہے کہ ’ڈیوڈ سلنگ‘یا ’جادوئی لاٹھی‘ نامی یہ میزائل سسٹم اسرائیل کا دیسی ساختہ نظام ہے جسے اسرائیلی کمپنی ’رفائیل‘ نے امریکی ’ریتھن‘ دفاعی کمپنی کی مدد سے تیار کیا ہے۔