غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) انسانی حقوق کے کارکنوں اور ذرائع ابلاغ کے کارکنان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ’اتھارٹی کی غزہ پر پابندیاں، ٹرمپ کی صدی کی ڈیل‘ کے خلاف شروع کی گئی مہم کو غیرمعمولی پذیرائی ملی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہفتے کے روز سے ’اتھارٹی کی پابندیاں۔ صدی کی ڈیل‘ ٹرینڈ اپنے نقطہ عروج پر رہا جس میں فلسطین، عرب دنیا اور دوسرے ملکوں سے کارکنوں نے بھرپور حصہ لیا۔ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف امریکا اور اسرائیل کی ’صدی کی ڈیل‘ کی سازش کوÂ بےنقاب کرنا اور غزہ کی پٹی پر فلسطینی اتھارٹی کی عائد کردہ پابندیوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
مہم کے منتظمین نے ٹرینڈ کو پذیرائی بخشنے پر صارفین کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ ہزاروں افراد کا اس مہم میں شامل کر اس کی حمایت کرنا اس بات کا اظہار ہے کہ فلسطینی اتھارتی کی غزہ پر قدغنیںÂ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدی کی ڈیل ناقابل قبول ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اپریل 2017ء سے غزہ کی پٹی پر اجتماعی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ان پابندیوں کے تحت غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 سے 70 فی صد کمی کردی گئی ہے۔ غزہ کی پٹی کو ادویات کی فراہمی بھی بند کی جاچکی ہے اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن تک غصب کر لی گئی ہے۔